ایک واقعہ عوام میں بہت عام ہے کہ مدینہ میں ایک عورت تھی ، جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر کچرا پھینکتی تھی، پھر ایک دن عورت نے کچرا نہیں پھینکا تو پوچھنے پر معلوم ہوا کہ بیمار ہے، آپ اس کی بیمار پرسی کرنے گئے تو اس اخلاق سے متاثر ہوکر وہ عورت مسلمان ہوگئی، آیا یہ واقعہ سچا ہے؟
واضح رہے کہ رسولِ اَکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک ذات سے منسوب کسی بھی واقعہ کے درست ہونے کے لیے مستند کتبِ احادیث میں منقول ہونا ضروری ہے، پس جو واقعہ مستند کتبِ احادیث میں منقول نہ ہو وہ شرعاً بے اصل ہے اور اسے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنا شرعاً جائز نہیں۔
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ واقعہ منقول ہے وہ بے اصل قصہ ہے، مستند کتبِ احادیث میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا، لہذا رسولِ اَکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ کریمہ بیان کرنے کے لیے ایسے من گھڑت واقعات کا سہارہ لینے کی چنداں ضرورت نہیں، اور مذکورہ قصہ کی نسبت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100297
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن