بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آپ کو بیوی بنالوں؟ سے وکالتِ نکاح کا حکم


سوال

اگر کسی لڑکے اور لڑکی کا رشتہ کیا ہوا تھا، پھر وہ آپس میں بات کرتے ہوں اور لڑکے نے لڑکی سے کہا: میں آپ کو بیوی بنالوں، اس نے کہا: ہاں! کیوں نہیں! پھر اس لڑکے نے دو گواہوں کی موجودگی میں اس لڑکی کا اپنے ساتھ نکاح کر لیا، مگر وہ لڑکی اس مجلس میں موجود نہیں تھی تو کیا وہ نکاح ہو گیا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں لڑکے کا لڑکی سے یہ پوچھنا کہ"میں آ پ کو بیوی بنالوں؟" اورجواب میں لڑکی کا یہ کہنا"ہاں! کیوں نہیں"، اس سے لڑکے کو اس بات کی وکالت مل گئی تھی کہ وہ اس لڑکی کا نکاح اپنے سے کرالے، لڑکے نے دو گواہوں کی موجودگی میں اس لڑکی کا نکاح اپنے ساتھ کرلیا تو یہ نکاح منعقد ہوگیا (بشرطیکہ ایجاب وقبول کے الفاظ درست ادا کیے ہوں)، تاہم چوں کہ یہ بات خاندان والوں کے علم میں نہیں ہے؛ اس لیے یا تو اسے خاندان والوں کے علم میں لایا جائے یا جب تک خاندان والوں کی طرف سے باقاعدہ نکاح ورخصتی نہیں ہوجاتی آپس کے میل ملاقات سے اجتناب کریں، اس میں عافیت اور عزت کی حفاظت ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203225

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں