آ مش یا عامش نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کا مطلب کیا ہے؟
لفظِ آمش ہمیں مستند عربی لغات میں نہیں ملا۔
"عامِش" کے مختلف معنی ملتے ہیں:
۱- بلا قصد لاٹھی سے مارنے والا۔
۲- کمزور آنکھوں والا، جس کی آنکھوں سے پانی بہتا رہتا ہو۔
۳- بیمارختم ہوکر صحت مند بدن والا ۔
لیکن یہ معنے بھی ایسے اچھے نہیں کہ جن کی بنا پر یہ نام رکھا جائے، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا دیگر بزرگوں کے ناموں میں سے انتخاب کرلیا جائے۔
"فلاناً ـِ عَمْشاً: ضربه بالعصا بلا تعمّد.( عَمِشَ ) فلانٌ ـَ عَمَشاً: ضعف بصره مع سيلان دمع عينه في أكثر الأوقات. فهو أعمش، وهي عمشاء. ( ج ) عُمْش. وـ جسمُ المريض: رجع إلى ما كان عليه من الصحّة قبل المرض. وـ فيه الكلامُ: نجع. يقال: فلان تعمش فيه الموعظة.( عَمَّشَ ) عن الشيء: تغافل عنه. وـ فلاناً: أزال عمشه. وـ اللهُ المريضَ: ردّ عليه صحته.( اسْتَعْمَشَه ): استحمقه.( العَمْش ): ما يكون فيه صلاح البدن وزيادته. وـ الشيء الموافق. يقال: هذا الطعام عَمْش لك. (المعجم الوسيط)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200708
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن