بیوی نے خلع کا مطالبہ کیا، لیکن شوہر راضی نہ تھا، اس نے شور مچا دیا اور زبردستی کاغذات بنوائے جب کہ وہ کاغذات کورٹ کے ذریعے نہیں بنوائے گئے، کسی عام بندے کو پیسے دے کر بنوائے، اور شوہر سے یہ کہا گیا کہ اس کاغذ کی کوئی حیثیت نہیں؛ کیوں کہ کورٹ سے نہیں بنا ہوا، تم دستخط کر بھی دو گے تو خلع واقع نہیں ہوگی، جب کہ اس تحریر میں واضح طور سے خلع کا مطالبہ ہے اور شوہر جانتا بھی ہے، لیکن صرف اس وجہ سے دستخط کردیے؛ تاکہ بیوی کا منہ فی الحال بند ہو جائے، ورنہ خلع دینے پر بالکل بھی راضی نہیں تھا تو کیا اس طرح خلع ہو جائے گی؟
صورت مسئولہ میں اگر شوہر کو معلوم تھا کہ کاغذات پر خلع کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں اور یہ بات جاننے کے باوجود شوہر نے ان کاغذات پر دستخط کر دیا تو اس کی وجہ سے خلع واقع ہو گیا اور دونوں کا نکاح ختم ہو گیا، نیز خلع کے واقع ہونے کے لیے یہ بات ضروری نہیں کہ وہ خلع کا مضمون سرکاری اسٹامپ پیپر پر ہی بنایا گیا ہو، عام کاغذ پر بھی خلع کے الفاظ لکھنے اور شوہر کے اس کو قبول کر لینے سے خلع واقع ہو جاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201664
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن