بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عالم اور عابد میں کون افضل ہے؟


سوال

عالم باعمل اور ان پڑھ صوفی  صاحبان/میں کون افضل ہے؟

جواب

احادیثِ مقدسہ میں  علم اور علماء کے فضائل بہت زیادہ  وارد ہوئے ہیں، ایک حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:

"   علم  کی قلیل مقدار بھی  عبادت کی کثیر مقدار  سے بہتر ہے۔"

ایک حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے  جیسی  میری فضیلت میرے ادنیٰ  امتی پر۔"

ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"قیامت کے دن پہلے انبیاء شفاعت کریں گے، پھر علماء،  پھر شہداء۔"

ایک حدیث میں آتا ہے کہ   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"روزِ  قیامت علماء  کے قلم کی سیاہی اور شہداء کے خون کو تولا جائے گا تو  علماء کے قلم کی سیاہی، شہداء کے خون سے زیادہ وزنی ہو جائے گی۔"

امام مطرف رحمہ اللہ  کا قول ہے کہ: ” علم کی فضیلت عمل کی فضیلت سے بڑھ کر ہے۔“

ان تمام احادیث اور اقوالِ علماء سے معلوم ہوا کہ علم اور علماء کی فضیلت عابد سے بڑھ کر ہے۔

جامع بيان العلم وفضله (1/ 99):

"عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال: "قليل العلم خير من كثير العبادة."

سنن الترمذي ت بشار (4/ 347):

" عن أبي أمامة الباهلي، قال: ذكر لرسول الله صلى الله عليه وسلم رجلان أحدهما عابد والآخر عالم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فضل العالم على العابد كفضلي على أدناكم. ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله وملائكته وأهل السموات والأرضين حتى النملة في جحرها وحتى الحوت ليصلون على معلم الناس الخير".

سنن ابن ماجه (2/ 1443):

"عن عثمان بن عفان، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يشفع يوم القيامة ثلاثة: الأنبياء، ثم العلماء، ثم الشهداء "

جامع بيان العلم وفضله (1/ 201):

"عن مطرف قال: «فضل العلم خير من فضل العمل، وخير دينكم الورع»"

جامع بيان العلم وفضله (1/ 150):

"عن أبي الدرداء قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يوزن يوم القيامة مداد العلماء ودم الشهداء»"

كنز العمال في سنن الأقوال والأفعال (10/ 141):

"28715- يوزن يوم القيامة مداد العلماء ودم الشهداء فيرجح عليهم مداد العلماء على دم الشهداء".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200944

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں