بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عالمِ دین کے بغیر نکاح پڑھنا


سوال

کیا شرعی نکاح مولوی کے بغیر پڑھا جا سکتا ہےاور یہ جائز ہے؟ اور اس کا اصل طریقہ کار بتا دیں!

جواب

نکاح پڑھنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ نکاح کا خطبہ پڑھنے کے بعد فریقین کی طرف سے ایجاب و قبول ہوجائے، تاہم اگر نکاح کا خطبہ نہیں پڑھا گیا ہو اور ایجاب و قبول ہوجائے تب بھی نکاح منعقد ہوجاتا ہے۔

مسنون نکاح کے لیے کسی عالمِ دین کا ہونا تو شرط نہیں ہے، البتہ کسی نیک متبعِ شریعت بزرگ یا عالم سے نکاح کا خطبہ پڑھوانا چاہیے، عام طور پر نکاحِ مسنون کا خطبہ علماءِ کرام کے علاوہ کسی کو آتا نہیں ہے؛ اس لیے ان ہی سے نکاح پڑھوانا بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں