بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

آل جعفر و آل حارث کے مصداق کون ہیں؟


سوال

اس دور میں میں آل جعفر اور آل حارث ہیں؟ اگر ہیں تو ان کی نشان دہی کریں۔

جواب

آل حارث:حارث بن عبد المطلب حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا تھے،  حضرت حمزہ بن عبد المطلب، ابو طالب بن عبد المطلب، عبداللہ بن عبد المطلب اور عباس بن عبد المطلب کے بھائی تھے اور یہ  سب سے بڑے تھے،  ان ہی کے نام پر عبد المطلب کی کنیت ابو الحارث تھی یہ عبد المطلب کی حیات میں ہی فوت ہو گئے، انہی کی اولاد کو آل حارث کہا جاتا ہے۔

آل جعفر:جعفر نام،والدکا نام عبدالمناف (ابوطالب) ،  آنحضرت ﷺ کے چچازاد بھائی اورحضرت علی کرم اللہ وجہہ کے سگے بھائی تھے،اورعمر میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے تقریبا دس سال بڑے تھے، انہی کی اولاد کو آل جعفرکہا جاتاہے۔

معتبر حوالوں سے معلوم ہوتا ہے کہ حارث اور حضرت جعفر(رضی اللہ عنہ)کی اولادتھی، باقی اس دور میں آل جعفر اور آل حارث ہیں یا نہیں؟اگر ہیں توان کی نشان دہی  کرنا ،  تو اس کا تعلق شجرہ نسب سے ہے جس کے پاس قابل اعتبار ذرائع سے شجرہ نسب موجود ہے تو اس کو آل حارث یا آل جعفر میں شمار کیا جاسکتا ہے وگرنہ نہیں۔

الأثمار الجنية في أسماء الحنفيةمیں ہے:

"قال علي بن صالح: كان لعبد المطلب عشرة من الولد وكل واحد منهم يأكل جذعة وهم: الحارث، والزبير، والمغيرة، وضرار، والمقوم، وأبو لهب واسمه عبد الغرى، وقثم، وأبو طالب، وحمزة، والعباس وهو أصغرهم قال ابن سعد: والعقب من بني عبد المطلب للعباس، وأبي طالب، والحارث، وأبي لهب، وقد كان لحمزة، والمقوم، والمغيرة بني عبد المطلب أولاد لأصلابهم، فهلكوا، والباقون لم يعقبوا، والحارث كان أكبر عمومة النبي (صلى الله عليه وسلم)، ولم يدرك الأسلام، وأسلم من أولاده أربعة. نوفل-وربيعة وأبو سفيان وعبد الله ونوفل أسن إخوته، وأسن من سائر بني هاشم، وأبو طالب له من الولد طالب مات كافرا، وعقيل، وجعفر، وعلي، وأم هانئ. لهم صحبة، وطالب أسنهم، أسن من عقيل بعشر سنين، وعقيل أسن من جعفر بعشر سنين، وجعفر أسن من علي بعشر سنين."

(كتاب الجامع، فائدة، ج:٢، ص:٧٧١، ط:مركز البحوث والدراسات الإسلامية العراق)

رحمۃ للعالمین میں ہے:

"‌‌أبو طالب عم النبي صلى الله عليه وسلم اسمه الحقيقي عبد مناف غلبت كنيته على اسمه."

(ص:327، ط:دار السلام للنشر والتوزيع الرياض، ترجمه من الأردية إلى العربية: د. سمير عبد الحميد إبراهيم)

فقط ولله أعلم


فتوی نمبر : 144409100191

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں