ہم سب بھائی ایک ساتھ رہتے ہیں، سب کچھ مشترک ہے کھانا پیناوغیرہ، جو بھی کماتا ہے سب ایک ساتھ کھاتے ہیں، ایک بھائی سعودیہ میں کام کرتا ہے، اس نے کچھ پیسے بھیجے، جس سے گاڑی خریدی گئی ،اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس گاڑی میں سب بھائی شریک ہیں یا صرف اُسی کی ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دے مشکور فرمائیں۔
صورت ِ مسئولہ میں اگر سعودیہ والے بھائی نے اپنی رقم سے سب بھائیوں کے لیے گاڑی خریدنے کا نہیں کہا تھا صرف اپنے لیے خریدنے کا کہا تھا تو اس صورت میں مذکورہ گاڑی سعودیہ والے بھائی کی ہوگی،سب بھائیوں کی نہ ہوگی۔
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام ميں ہے:
"فإذا كان الأب مزارعا والابن صانع أحذية فكسب الأب من المزارعة والابن من صنعة الحذاء، فكسب كل منهما لنفسه وليس للأب المداخلة في كسب ابنه لكونه في عياله......
إن زيدا يسكن مع أبيه عمرو في بيت واحد ويعيش من طعام أبيه وقد كسب مالا آخر فليس لإخوانه بعد وفاة أبيه إدخال ما كسبه زيد في الشركة".
(کتاب الشرکة،ج:3،ص:421،دار الجیل)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101675
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن