آج کے حساب سے قسم کفارہ کی قیمت کیا ہے؟
قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلایا جاۓ،یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا دیا جاۓ،یا اگر کوئی دس مسکینوں کو کھانا کھلانے کے بجاۓ ان کو صدقۃ الفطر کے بقدر گندم( یعنی پونے دو کیلو ،احتیاطا دو کیلو)یا جو (تقریبا ساڑھے تین کیلو)یا ان کی بقدر پیسے دےدے تو یہ بھی جائز ہے،اور اگر قسم کھانے والا خود اتنا غریب ہو کہ وہ نہ تو دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلاسکتا ہے ،اور نہ ہی دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑے کا دےسکتاہے تو ایسے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ تین روزے مسلسل رکھے۔
اس سال کراچی اور اس کے مضافات کے لیے صدقہ فطر کی قیمت 180 روپے مقرر تھی،تاہم ضروری نہیں کہ ہر جگہ اور ہر وقت یہی قیمت مقرر ہو،بلکہ علاقے اور وقت کے حساب سے دو کیلو گندم کا حساب کرکے اس کی جتنی قیمت بنتی ہو ،وہ قسم کے کفارہ میں ادا کرنا لازم ہوگا ۔
الدرالمختار میں ہے:
"(وكفارته) هذه إضافة للشرط، لان السبب عندنا الحنث (تحرير رقبة أو إطعام عشرة مساكين) كما مر في الظهار (أو كسوتهم بما) يصلح للاوساط وينتفع به فوق ثلاثة أشهر، و (يستر عامة البدن) فلم يجز السراويل إلا باعتبار قيمة الاطعام.(ولو أدى الكل) جملة أو مرتبا ولم ينو إلا بعد تمامها للزوم النية لصحة التكفير (وقع عنها واحد هو أعلاها قيمة، ولو ترك الكل عوقب بواحد هو أدناها قيمة) لسقوط الفرض بالادنى (وإن عجز عنها) كلها (وقت الاداء) عندنا، حتى لو وهب ماله وسلمه ثم صام ثم رجع بهبة أجزأه الصوم. مجتبى. قلت: وهذا يستثني من قولهم الرجوع في الهبة فسخ من الاصل (صام ثلاثة أيام ولاء) ويبطل بالحيض."
(کتاب الأیمان،ص:283،282،ط:دار الکتب العلمیة،بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144610101596
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن