بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آج کل ووٹ دینے کی شرعی حیثیت اور کس جماعت کو ووٹ دیں؟


سوال

ووٹ کی شرعی حیثیت اور کس پارٹی کو دیں گے؟

جواب

فی زمانہ ووٹنگ کا عمل رائے شماری کی ایک صورت ہے اور کسی امیداوار کو ووٹ دینا گویا اس کے حق میں اس ووٹ کی بنیاد پر حاصل ہونے والے امور اور ذمہ داریوں کے سنبھالنے کا اہل ہونے کی سفارش کرنا ہے، لہذا  اس میں رائے شماری کے شرعی اصولوں کی رعایت کے ساتھ رائے دی جائے، اور ووٹ دینا شرعاً لازم نہیں،  بلکہ  ایک جائز امر  ہے،یہی اس کی شرعی حیثیت ہے۔رہی یہ بات کہ کس پارٹی کو یا شخص کو ووٹ دیا جائے تو در حقیقت یہ تعیین کسی دارالافتاء یا مفتی کا منصب نہیں بلکہ یہ ہر شخص کے اپنے ضمیر اور بصیرت پر مبنی ہے کہ وہ جس جماعت اور جن کے منشور کو دین، ملک وملت کے مفاد میں زیادہ بہتر سمجھتا ہو ان کو ووٹ دے۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144507100472

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں