بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آئزہ مریم نام رکھنا


سوال

میری بیٹی کا نام آئزہ مریم ہے، کیا یہ نام درست ہے؟ 

جواب

واضح رہے کہ آئزہ  کا درست تلفظ "ع" سے ہے، "آ" سے نہیں ہے، نیز اس میں "زا" کے ساتھ عائزہ نام بھی معنی کے اعتبار سے درست نہیں، کیوں کہ اس کے معنی "مفلس، ضرورت کی چیز سے محروم ہونا"ہے، البتہ "ذال" کے ساتھ عائذہ نام معنی کے اعتبار سے درست ہے کیوں کہ اس کے معنی ہے "پناہ میں آنے والی" لہذا "عائذہ مریم" نام رکھنا درست ہے۔

 بچوں کے نام رکھنے میں اصل یہ ہے کہ ایسے نام رکھے جائیں جو اللہ اور اس کے رسول کے پسندیدہ ناموں میں سے ہوں، یا انبیاء کرام، صحابہ کرام اور صحابیات کے ناموں میں سے ہوں یا وہ ایسے بامعنی نام ہوں جو عموماً مسلمانوں میں رکھے جاتے ہوں۔بہتر یہی کہ  بچی کا نام صحابیات میں کسی کے نام پر رکھ لیا جائے۔

القاموس الوحید میں ہے:

"عَاذَ به عَوذا وَعِيَاذا: کسی کی پناہ میں آنا، کسی سے بچ کر کسی کی حفاظت میں آنا".

(عوذ، ص:1140، ط:ادارہ اسلامیات)

وفیہ ایضاً: 

"عَازَهُ الشئي عَوزَا: ضرورت  کی چیز سے محروم ہونا، مفلس وبدحال ہونا"

(عوز، ص:1141، ط:ادارہ اسلامیات)

تاج العروس میں ہے:

"العوز: بالتحريك: الحاجة والعدم وسوء الحال وضيق الشيء. {عوز الشيء، كفرح،} عوزا: لم يوجد. {عوز الرجل: افتقر،} كأعوز، فهو {معوز فقير قليل الشيء.}". 

(عوز، ج:15، ص:251، ط:دار الهداية)

تاج العروس میں ہے:

" {العوذ: الالتجاء،} كالعياذ) بالكسر ( {والمعاذ} والمعاذة {والتعوذ} والاستعاذة) {عاذ به} يعوذ: لاذ به ولجأ إليه واعتصم".

(عوذ، ج:9، ص:438، ط:دار الهداية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507102204

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں