بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عادت سے پہلے سترہ دن پاکی کے بعد خون اگیا


سوال

مجھے  پاک ہوئے  سولہ سترہ دن ہوۓ ہیں، ہر مہینہ میرا جس ٹائم  وقت ہوتاہے وہ وقت ہوا نہیں اور ابھی  سترہ دن ہوۓ ہیں اور خون آگیا، میں گرم دوائی بھی کھا رہی ہوں تو یہ حیض شمار ہوگا یا دوائی کی وجہ سے بیماری کا خون؟

جواب

شرعاً دو حیضوں کے درمیان کم سے کم  پندرہ دن کا فاصلہ ضروری ہے؛  لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سترہ دن کی پاکی کے بعد جو خون آیا ہےاگر  وہ تین دن تک برقرار رہے تو وہ  حیض  کا شمار ہوگا اور آپ کی عادت کی تبدیلی شمار ہوگی ، جس میں آپ نماز روزہ ترک کر دیں گی،  البتہ اگر تین دن سے پہلے ختم ہوجائے اور دوبارہ دس دن کے اندر اندر نہ آئے تو  یہ استحاضہ (بیماری ) کا شمار ہوگا اور استحاضہ کا حکم  یہ ہے کہ  ان دنوں میں نماز، روزہ ، تلاوتِ کلامِ مجید و دیگر تمام عبادات کر یں گی۔ اور ایسی خواتین جنہیں دمِ استحاضہ (بیماری کا خون) مسلسل آتا ہو، اور نماز کے وقت میں کپڑے پاک کرکے وضو کرنے کے بعد وقتی فرض ادا کرنے کا بھی وقت نہ ملتاہو کہ خون/ قطرہ آجاتاہو، وہ ہر نماز کے وقت کے لیے وضو کریں گی اور اس وقت کے ختم ہونے تک اسی وضو سے نماز، تلاوت، طواف وغیرہ کر سکتی ہیں،  بشرطیکہ کوئی اور وضو توڑنے کا سبب پیش نہ آئے، اور نماز کا وقت ختم ہوتے ہی ان کا وضو بھی ختم ہو جائے گا، اور نماز وغیرہ کے لیے دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201369

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں