بچے کا نام عاشر اور حاشر رکھا جا سکتا ہے؟ حاشر اور عاشر کا مطلب بھی بتا دیں،نیز کیا ان نام کے کوئی صحابی بھی ہیں؟
"حاشر"رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے مبارک صفاتی ناموں میں سے ہے، اور اس کا معنی ہے "جمع کرنے والا"، اس لیے یہ نام رکھنا بہتر اور باعثِ برکت ہے۔
"عاشر" کا معنی ہے:عشر لينے والا،محصول وصول كرنے والا،اسی طرح عاشر اس شخص كو کہتے ہیں جس كو بادشاه نے راه گزر پر تاجروں كے صدقہ لينے كے ليے مقرر كيا ہو، " عاشر " اور " حاشر " صحابہ میں سے کسی صحابی کا نام نہیں ہے۔
"عاشر " نام رکھنا درست ہے،مگر بہتر یہ ہے کہ کہ انبیاء علیہم الصلاة و السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماءِ گرامی میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے یا عمدہ معانی والے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے،ہماری ویب سائٹ پر لڑکے اور لڑکیوں کے ناموں کی فہرست معانی کے ساتھ موجود ہے، ان میں صحابہ کرام، صحابیات نیز اچھے معانی والے نام موجود ہیں ؛ لہذا درج ذیل لنک پر جاکر نام کا انتخاب کرسکتے ہیں:
(القاموس الوحید ، ص :1084،341، ط :ادارہ اسلامیات )
صحیح البخاری میں ہے:
"حدثني إبراهيم بن المنذر قال حدثني معن عن مالك عن ابن شهاب عن محمد بن جبير بن مطعم عن أبيه رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم «لي خمسة أسماء أنا محمد وأحمد وأنا الماحي الذي يمحو الله بي الكفر وأنا الحاشر الذي يحشر الناس على قدمي وأنا العاقب.»"
(كتاب المناقب،باب ما جاء في أسماء رسول الله صلى الله عليه وسلم،ج:4،ص:185،ط:السلطانية)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144407101246
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن