ہماری ایک گاڑی پارٹنر شپ پر تھی، ہم نے وہ 34 لاکھ کی بیچ دی جس میں 20 لاکھ مل گئے باقی 14 لاکھ 5 ماہ بعد ملیں گے، اب ہم دونوں نے خوشی سے بانٹ دیے، جس میں دونوں کی رضامندی سے ایک کو 15لاکھ کیش مل گئے اور دوسرے کو 5لاکھ کیش اور 14لاکھ 5ماہ بعد ملیں گے یعنی ایک کو 15لاکھ کیش اور دوسرے کو 19لاکھ 5ماہ میں ملیں گے، پھر ایک دوست نے کہا کہ اس میں شاید گناہ ہو؟
گاڑی کی قیمتِ فروخت فریقین نے اگر باہمی رضامندی سے مذکورہ طریقے سےتقسیم کی ہے، یعنی ایک فریق کو ادھار کی وجہ سے دوسرے فریق سے زائد رقم دی جارہی ہے تو شرعاً اس میں مضائقہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن