بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

9 گرام سونے کی وجہ سے قربانی کا حکم


سوال

 میری نواسی  کے پاس 9گرام سوناہے جوان کےاستعمال میں ہے،  کیا  اپناسونافروخت کرکے قربانی کرنا  اس پر واجب ہے؟

جواب

اگر  آپ کی نواسی کی ملکیت میں نو گرام سونے کے علاوہ  چاندی،  ضرورت سے زائد کیش،یا   زائد سامان رکھا ہو جو استعمال میں  بالکل نہ آتا ہو  اور   ان اشیاء کی مجموعی مالیت  ساڑھے باون تولہ  چاندی کی قیمت کو پہنچ جاتی ہو تو آپ کی نواسی پر قربانی کرنا لازم ہو گا، خواہ قرض لے کر قربانی کرے یا سونے کو فروخت کر کے۔

اور اگر نو گرام سونے کے علاوہ کوئی زائد  چیز موجود نہیں ہے تو صرف نو گرام سونے کی وجہ سے آپ کی نواسی پر قربانی کرنا لازم نہیں۔

واضح رہے کہ قربانی صرف بالغ صاحبِ نصاب پر ہی واجب ہوتی ہے، پس اگر آپ کی نواسی نابالغ ہے تو اس کے اوپر قربانی کرنا کسی صورت لازم نہیں۔

نیز قربانی کے لازم ہونے کی صورت میں اگر ایامِ قربانی میں قربانی نہ کی ہو تو ایک متوسط جانور کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوتا ہے۔ 

فتاوی قاضی خان میں ہے:

"وفی الولد الصغیر عن أبي حنیفة روایتان، في ظاهر الروایة  یستحب ولایجب."

(فتاوی قاضی خان علی هامش الهندية،ج:3،ص:345،ط:مکتبه ماجدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200638

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں