بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک مصرف کے لیے زکوۃ وصول کرکے دوسرے مصرف میں خرچ کرنا


سوال

ایک مصرف کے لیے زکوۃ وصول کر کے دوسرے مصرف میں خرچ کرنے سے زکوۃ اداہوجائے گی؟

جواب

 موکل نے اگر مصرف متعین کرکے زکوٰۃ دی ہو یا خاص مصرف متعین کرکے اس کے لیے زکوٰۃ لی ہو  تو اس کی خلاف ورزی درست نہیں ہے۔اس رقم کو اسی مصرف میں خرچ کرنا ضروری ہوگا، خلاف ورزی کی صورت میں وکیل ضامن ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار):

"وهنا الوكيل إنما يستفيد التصرف من الموكل وقد أمره بالدفع إلى فلان فلايملك الدفع إلى غيره، كما لو أوصى لزيد بكذا ليس للوصي الدفع إلى غيره، فتأمل".  (2/ 269) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201139

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں