بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سونے کی زکاۃ میں کب کی قیمت معتبر ہے؟


سوال

میں سونے کے نصاب کا مالک 6 اپریل 2018ء  کو ہوا, اس کے سال گزرنے کے بعد زکات ادا کی, اس سال بھی مئی کی 26 کو جو ریٹ تھا اس حساب سے دی تھی, اب دوسرا سال ہے۔ سوال یہ ہے کہ سال پورا ہونے پر میں آج کے سونے کے ریٹ کے حساب سے دوں گا یا پھر 6 اپریل2020ء  کو جو سونے کی قیمت تھی؟

جواب

واضح رہے کہ زکاۃ کے نصاب میں سال پورا ہونے میں ہجری سال معتبر ہے، عیسوی سال کا اعتبار نہیں۔ لہذا زکاۃ کے نصاب پر اسلامی تاریخ کے اعتبار سے سال پورا ہونے کے دن سونے کا جو ریٹ ہوگا اس کے حساب سے زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا،  یعنی ہر دفعہ سال پورا ہونے پر سونے کا جو ریٹ ہوگا اس کے مطابق زکاۃ ادا کی جائے گی۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق  (2 / 219):
"وَالْمُرَادُ بِكَوْنِهِ حَوْلِيًّا أَنْ يَتِمَّ الْحَوْلُ عليه وهو في مِلْكِهِ؛ لِقَوْلِهِ عليه الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ: لَا زَكَاةَ في مَالٍ حتى يَحُولَ عليه الْحَوْلُ. قال في الْغَايَةِ: سُمِّيَ حَوْلًا؛ لِأَنَّ الْأَحْوَالَ تَحُولُ فيه.  وفي الْقُنْيَةِ: الْعِبْرَةُ في الزَّكَاةِ لِلْحَوْلِ الْقَمَرِيِّ". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200524

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں