بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

80کلومیٹر کی مسافت میں راستہ میں نماز کا حکم


سوال

ایک بندہ 80 کلومیٹر کی مسافت کی نیت سے سفر اختیار کرے تو راستے میں نماز قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟

جواب

واضح رہے کہ شرعی طور پر مسافر وہ شخص شمار ہوتا ہے جو   اپنے شہر/ گاؤں کی حدود سے باہر سوا ستتر کلو میٹر یا اس سے زیادہ مسافت کے ارادے سے  سفر کے لیے نکلے؛لہذا صورت ِ مسئولہ میں  جو  بندہ   اپنے شہر سے باہر 80کلومیٹر  کی مسافت  کے سفر    کی نیت سے نکلا ہےتو اس پر اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد سفر کے احکامات لازم ہوجاتے ہیں۔ وہ اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد راستہ میں قصر نماز پڑھے گا ،ہاں اگر مقیم امام کی اقتدا  میں نماز پڑھے گا تو پوری نماز پڑھے گا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(من خرج من عمارة موضع إقامته) من جانب خروجه وإن لم يجاوز من الجانب الآخر. وفي الخانية: إن كان بين الفناء والمصر أقل من غلوة وليس بينهما مزرعة يشترط مجاوزته وإلا فلا (قاصدا) ولو كافرا، ومن طاف الدنيا بلا قصد لم يقصر (مسيرة ثلاثة أيام ولياليها) من أقصر أيام السنة ولا يشترط سفر كل يوم إلى الليل بل إلى الزوال."

(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ السافر،ج:2،ص:121،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506102512

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں