ایک بندہ 80 کلومیٹر کی مسافت کی نیت سے سفر اختیار کرے تو راستے میں نماز قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟
واضح رہے کہ شرعی طور پر مسافر وہ شخص شمار ہوتا ہے جو اپنے شہر/ گاؤں کی حدود سے باہر سوا ستتر کلو میٹر یا اس سے زیادہ مسافت کے ارادے سے سفر کے لیے نکلے؛لہذا صورت ِ مسئولہ میں جو بندہ اپنے شہر سے باہر 80کلومیٹر کی مسافت کے سفر کی نیت سے نکلا ہےتو اس پر اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد سفر کے احکامات لازم ہوجاتے ہیں۔ وہ اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے کے بعد راستہ میں قصر نماز پڑھے گا ،ہاں اگر مقیم امام کی اقتدا میں نماز پڑھے گا تو پوری نماز پڑھے گا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(من خرج من عمارة موضع إقامته) من جانب خروجه وإن لم يجاوز من الجانب الآخر. وفي الخانية: إن كان بين الفناء والمصر أقل من غلوة وليس بينهما مزرعة يشترط مجاوزته وإلا فلا (قاصدا) ولو كافرا، ومن طاف الدنيا بلا قصد لم يقصر (مسيرة ثلاثة أيام ولياليها) من أقصر أيام السنة ولا يشترط سفر كل يوم إلى الليل بل إلى الزوال."
(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ السافر،ج:2،ص:121،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506102512
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن