بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

8،9 مرتبہ طلاق دینے کا حکم


سوال

میں نے اپنی بیوی کو اپنے اور اُس کے گھر والوں کے دباؤ میں آکر ٹیلی فون پر 8،  9 بارطلاق دے دی، اور دو دن بعد فون پر رجوع کرلیا اور وہ بھی راضی تھی، کیوں کہ یہ ہم دونوں  پر زبر دستی تھی،  پھر وہ ناراض ہوگئی  اور اب اس سے رابطہ نا ممکن ہے،  ملنا تو  دور ،  کیا میرا نکاح برقرار ہے؟

جواب

جب آپ نے اپنی بیوی کو فون پر 8 ، 9 مرتبہ طلاق دے دی اور ہر مرتبہ طلاق کا لفظ ہی استعمال کیا تھا  تو اس سے آپ کی بیوی پر تین طلاقیں  واقع ہو گئیں اور نکاح ختم ہوگیا، باقی طلاقیں لغو ہوگئیں، اس کے بعد رجوع کرنے سے بھی رجوع نہ ہوا، آپ کا بیوی کے ساتھ رہنا جائز نہیں۔ عدت گزارنے کے بعد بیوی دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔

 اور اگر آپ نے طلاق کا لفظ استعمال نہیں کیا تھا، کوئی دوسرا لفظ استعمال کیا تھا تو  استعمال کردہ الفاظ لکھ کر جواب دوبارہ معلوم کر لیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201807

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں