بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سات دن سے پہلے فوت ہونے والے بچے کے عقیقہ کا حکم


سوال

اگر سات دن سے پہلے بچہ مر جائے تو کیا اس کے لیے عقیقہ کرنا چاہیے؟

جواب

ساتویں دن سے پہلے  مرنے والے بچے کا عقیقہ کر نا مستحب ہے۔ جیسا کہ اعلاءالسنن میں ہے:

"قال:  ولو مات المولود قبل السابع استحبت العقيقة عندنا.  وقال الحسن البصري ومالك: لاتستحب."

 (كتاب الذبائح، باب افضلية ذبح الشاة في العقيقة، ط: ادارة القرآن)

(عقیقہ کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا صفحہ69)

فقط واللہ اعلم



فتوی نمبر : 144201200220

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں