ہمارے ہاں ایک نکاح ہوا ہے حق مہر 5000 اور ایک مرلہ زمین اور ایک تولہ سونا طے ہوا۔ بات آپ سے یہ پوچھنی ہے کہ مولوی صا حب نے لڑکی سے ایجاب وقبول کے وقت صرف پیسوں کا ذکر کیا ہے، باقی چیزوں (زمین سونا) کا نہیں اور لڑکے سے سب کچھ پوچھا ہے، کیا نکاح ہو گیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شرعًا نکاح منعقد ہوچکا ہے، اور دلہا نے جس مہر پر ایجاب و قبول کیا ہے (یعنی زمین اور سونے سمیت) وہ مہر ادا کرنا لازم ہوگا۔
فتح القدير لكمال بن الهمام (7 / 117):
"قَالَ: (وَإِنْ تَزَوَّجَهَا وَلَمْ يُسَمِّ لَهَا مَهْرًا أَوْ تَزَوَّجَهَا عَلَى أَنْ لَا مَهْرَ لَهَا فَلَهُ مَهْرُ مِثْلِهَا إنْ دَخَلَ بِهَا أَوْ مَاتَ عَنْهَا)".
الفتاوى الهندية (7 / 267):
" إذَا اخْتَلَفَ الزَّوْجَانِ فِي قَدْرِ الْمَهْرِ حَالَ قِيَامِ النِّكَاحِ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ وَمُحَمَّدٍ - رَحِمَهُمَا اللَّهُ تَعَالَى - يُحَكَّمُ مَهْرُ الْمِثْلِ فَإِنْ شَهِدَ لِأَحَدِهِمَا كَانَ الْقَوْلُ قَوْلَهُ مَعَ الْيَمِينِ عَلَى دَعْوَى الْآخَرِ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن