قرآنِ کریم کی سورتوں کے نقوش یا بسم اللہ کا نقش 786 کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
786 کا عدد نہ تو "بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" ہے اور نہ ہی اس کے قائم مقام یا بدل ہے ، بلکہ یہ کاتب کی جانب سے ایک علامت ہے کہ اس نے ابتدا میں "بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" پڑھی ہے ؛ لہذا قاری بھی "بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" پڑھ لے ، پس 786 کو عین "بسم اللہ" سمجھنا یا اس کے قائم مقام قرار دینا درست نہیں ۔ اور نہ ہی 786 لکھنے سے "بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" لکھنے کا ثواب ملتا ہے ۔البتہ علامت کے طور پر لکھنا درست ہے اور قریبی سلف صالحین سے اس کا لکھنا ثابت بھی ہے، لہذا اسے غلط قرار دینا یا شرک و بدعت کا نام دینا بھی درست نہیں۔
قرآن کریم کی سورتوں کے نقوش سے کس طرح کے نقوش مراد ہیں ؟ وضاحت کرکے سوال کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201395
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن