"اَللّٰهُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلَی نَبِیِّـنَا مُحَمَّد"، کیا یہ مکمل درود شریف ہے؟ اور اسے وظیفے کے طور پر پڑھا جا سکتا ہے؟
سوال میں ذکر کیے گئے درود کے کلمات درست مفہوم پر مشتمل ہیں، لہذا اسے پڑھا جاسکتا ہے۔
حضرت مفتی محمد شفیع عثمانی رحمہ اللہ "معارف القرآن،ج:۷،ص:۲۲۳" میں لکھتے ہیں:
’’درود شریف کے بہت سے صیغے اورطریقے منقول ہیں، علماء نے اس موضوع پر مستقل کتب لکھی ہیں، البتہ یہ ضروری نہیں کہ وہ تمام کلمات آں حضرت ﷺ سے بعینہٖ منقول ہوں، بلکہ کسی بھی درست مفہوم پرمشتمل کلمات سے درود پڑھ سکتے ہیں اوراس سے حکم کی تعمیل اوردرودوسلام پڑھنے کاثواب حاصل ہوجاتاہے،مگر ظاہر ہے کہ جوالفاظ خودحضور ﷺ سے منقول ہیں وہ زیادہ بابرکت وباعث اجرہیں‘‘۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200833
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن