بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

۷۰۰۰۰ روپے دولوگوں کے لیے وصیت کرنے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے وصیت کی کہ میری جائیداد میں سے ستر ہزار روپے زید اور عمرو کو دیا جائے تو سوال یہ ہے کہ اب ستر ہزار کو زید اور عمرو کے درمیان کس طریقہ سے تقسیم کیا جائے گا؟مدلل جواب تحریر فرماکر مہربانی فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگرزید اور عمرو' مرحوم کے وارث نہیں، تو اگر  یہ 70000روپے مرحوم کے ترکہ کا ایک تہائی  یا اس سے کم ہے تو پھر زید اور عمرو میں 70000 روپے آدھے آدھے تقسیم ہوں گے، یعنی زیدکو 35000 روپےاور عمرو کو 35000 روپے ملیں گے اور اگر یہ رقم (ستر ہزار روپے) ایک تہائی سے زائد ہو تو ایک تہائی سے زائد رقم دینے کی وصیت پر عمل کرنا تمام عاقل بالغ شرعی ورثاء کی اجازت اور رضامندی پر موقوف ہوگا۔ باقی ایک تہائی جتنی رقم بنے گی وہ دونوں میں برابر تقسیم ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"إذا أوصى بثلث ماله لزيد والآخر بثلث ماله ولم تجز) الورثة فثلثه لهما نصفين اتفاقا."

(کتاب الوصیہ، ج نمبر ۶، ص نمبر ۶۶۷، ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101783

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں