بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چھ کلموں اور کلمہ طیبہ کے چھ فرائض بیان کرنے کی شرعی حیثیت


سوال

مشہور چھ کلموں کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟کیا ان کلموں کا وجود قرآن وحدیث سے ثابت ہے ؟

کلمہ کے جو چھ فرائض بیان کیے جاتے ہیں ،ان کی حیثیت بھی بتادیں۔

جواب

واضح رہے کہ چھ کلموں میں سے شروع کے چار کلموں کے الفاظ تو بعینہا احادیث سے ثابت ہیں اور  پانچویں اور چھٹے کلمے کے الفاظ مختلف احادیث میں متفرق جگہ موجود ہیں اور ان کے الفاظ کو ان مختلف ادعیہ سے لیا گیا ہے جو کہ احادیث میں موجود ہیں، جب عقائد کی تدوین ہوئی تو اس زمانہ میں ان کے نام اور مروجہ ترتیب شروع ہوئی، تاکہ عوام کے عقائد درست ہوں اور اُن کو یاد کرکے ان مواقع میں پڑھنا آسان ہوجائے جن مواقع پر پڑھنے کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی اور اس پر جو فضائل بیان کیے ہیں وہ بھی حاصل ہوجائیں۔

پہلا  کلمہ "کنز العمال"اور "مستدرک حاکم"میں، دوسرا کلمہ"سنن ابن ماجہ"اور"بخاری"میں ، تیسرا کلمہ"مصنف ابن ابی شیبہ"اور "سنن ابن ماجہ"میں، چوتھا کلمہ "مصنف عبد الرزاق الصنعانی"،"مصنف ابن ابی شیبہ"اور"سنن ترمذی"میں موجود ہے اور بقیہ دو کلموں کے الفاظ متفرق مذکور ہیں۔

تفصیل کے لیے مذکورہ لنک ملاحظہ کیجئے:

چھ کلموں کی شرعی حیثیت

کلمہ طیبہ کے جو فرائض ذکر کیے جاتے ہیں،  یعنی:

1- کلمہ زندگی میں ایک بار کہنا۔  2- کلمہ کے الفاظ سیکھنا۔ 3- کلمہ کا معنی اور مفہوم سیکھنا۔ 4- دوسروں کو پہنچانا۔ 5- اس پر عمل کرنا۔

تو واضح رہے کہ اس ترتیب سے کلمے کے فرائض کا ثبوت قرآنِ کریم اور احادیثِ طیبہ میں نہیں ہے،تاہم  کلمہ پڑھنے کے بعد یہ بنیادی چیزیں کسی نہ کسی درجے میں فرض ہی ہیں،  ان کو بعض علماء کرام نے عام لوگوں کی آسانی کے لیے یکجا جمع کردیا ہے،نیز ہر ایک کی مستقل حیثیت بہرحال موجود ہے، مثلاً:

(1) کلمہ زندگی میں ایک بار کہنا، مسلمان ہونے کے لیے  فرض یعنی ضروری ہے۔

(2) کلمہ کے الفاظ کا سیکھنا  ، اس کی ضرورت کلمہ کی درست ادائیگی کے لیےضروری ہے۔

(3) کلمہ کامعنی ومفہوم سیکھنا ،یہ شریعت کو سمجھنےکےلیے ضروری ہے، تاکہ اس پر عمل ہوسکے۔

(4) دوسروں کو پہنچانا، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہے۔

(5)اس پرعمل کرنا،جوکامل مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے۔

الغرض عام لوگوں کو کلمہ کی اہمیت اور اس سے متعلقہ چیزیں ذہن نشین کرانے اور ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے بعض اکابرین نے ان کویوں جمع کیا ہے، جیسا کہ مذکورہ بالاچھ کلمےکومختلف احادیث سے اخذکرکے عام مسلمانوں کی سہولت اورعمل کی آسانی کے لیےیکجاجمع کیاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101361

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں