بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی میں تاخیر پر ماں باپ کو سزا


سوال

کیا  لڑکی  کی  شادی  میں  تاخیر کرنے کی وجہ سے ماں باپ کو قیامت کے دن اس کی ماہواری    کا خون پینا پڑے گا؟

جواب

سوال میں درج الفاظ کے ساتھ  کوئی حدیث  ہمیں حدیث کی کسی مستند کتاب میں نہیں ملی،  البتہ تاخیر کرنے پر دیگر وعیدوں کا تذکرہ موجود ہے۔

مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن أبي سعيد وابن عباس قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من ولد له ولد فليحسن اسمه وأدبه فإذا بلغ فليزوجه فإن بلغ ولم يزوجه فأصاب إثما فإنما إثمه على أبيه."

( كتاب النكاح، باب الولى فى النكاح واستئذان المرأة، الفصل الثالث، ٢ / ٩٣٩، ط: المكتب الإسلامي - بيروت)

ترجمہ: حضرت ابو سعيد اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروي ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:   جس کے ہاں بچہ پیدا ہو اس کی ذمہ داری ہے کہ اس کا اچھا نام رکھے، بالغ ہونے پر اس کی شادی کرے، اگر شادی نہیں کی اور اولاد نے کوئی گناہ کرلیا تو باپ اس جرم میں شریک ہوگا اور گناہ گار ہوگا۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"(فإنما إثمه على أبيه) أي: جزاء الإثم عليه لتقصيره وهو محمول على الزجر والتهديد للمبالغة والتأكيد، قال الطيبي - رحمه الله -: أي جزاء الإثم عليه حقيقية ودل هنا الحصر على أن لا إثم على الولد مبالغة لأنه لم يتسبب لما يتفادى ولده من أصابه الإثم."

( كتاب النكاح، باب الولى فى النكاح واستئذان المرأة، ٥ / ٢٠٦٤، ط: دار الفكر، بيروت - لبنان)

لمعات التنقيح في شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"زجر وتوبيخ، لا أنه لا إثم على الفاعل، كذا في "التقرير".

( كتاب النكاح، باب الولى فى النكاح واستئذان المرأة، الفصل الثالث، ٦ / ٤١، ط: دار النوادر، دمشق - سوريا) 

فقط  و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144108201935

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں