بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر اقامت میں کچھ کلمات چھوٹ جائیں


سوال

اگر اقامت کہنے والا درمیان میں اقامت کے کچھ کلمات بھول کر چھوڑ دے تو امام صرف ان کلمات کا خاموشی سے اعادہ کر سکتا ہے یا پوری اقامت دوبارہ دہرانا ضروری ہے؟

جواب

اگر اقامت کے دوران کچھ کلمات رہ جائیں تو امام کے بجائے، اقامت  کہنے والا  شخص چھوٹے ہوئے کلمات دہراتے ہوئے اس کے بعد کے کلمات بھی دہرادے، پوری اقامت دہرانے کی ضرورت نہیں، مثلا " قد قامت الصلاة" کہنا بھول گیا تو یہ کلمات دہراتے ہوئے  "اللّٰه أكبر اللّٰه أكبر، لا إله إلا اللّٰه"بھی کہے۔ 

الفتاوى الهندية - (2 / 320):

"وَ يُرَتِّبُ بَيْنَ كَلِمَاتِ الْأَذَانِ وَ الْإِقَامَةِ كَمَا شُرِعَ، كَذَا فِي مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ . وَإِذَا قَدَّمَ فِي أَذَانِهِ أَوْ فِي إقَامَتِهِ بَعْضَ الْكَلِمَاتِ عَلَى بَعْضٍ نَحْوُ أَنْ يَقُولَ : أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ قَبْلَ قَوْلِهِ : أَشْهَدُ أَنْ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ فَالْأَفْضَلُ فِي هَذَا أَنَّ مَا سَبَقَ عَلَى أَوَانِهِ لَايُعْتَدُّ بِهِ حَتَّى يُعِيدَهُ فِي أَوَانِهِ وَمَوْضِعِهِ وَإِنْ مَضَى عَلَى ذَلِكَ جَازَتْ صَلَاتُهُ، كَذَا فِي الْمُحِيطِ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200493

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں