بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پچاس ہزار کے سونے اور ستر ہزار نقدی کی زکوۃ کا حکم


سوال

ایک خاتون کے پاس 50 ہزار کا سونا ہے اور 70 ستر ہزار نقد بھی ساتھ ہیں تو کیا اس خاتون پر زکات واجب ہے؟ 

نیز یہ جو 70 ستر ہزار رقم جو ساتھ ہے، یہ بھی اس سونے کی قیمت ہے جو 3 ماہ پہلے زیور فروخت کیا تھا تو کیا اس نقد پر حولانِ حول شرط ہے یا نہیں، جب زیورات کا ایک سال پورا ہوا ہے؟

جواب

اگر مذکورہ خاتون کی ملکیت میں تین ماہ قبل محض یہ سونا   تھا اس کے علاوہ کوئی نقدی یا چاندی نہیں تھی تو تین ماہ قبل تک وہ صاحبِ نصاب نہیں تھیں اور نہ ہی ان کے اوپر اس سونے کی زکات لازم تھی اس لیے کہ (اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو  اور کوئی مالِ زکات نہ ہو تو) سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ ہے اور جب تک یہ نصاب مکمل نہ ہو زکات لازم نہیں ہوتی۔

پھر جب یہ سونا فروخت کیا گیا اور نقدی ملکیت میں آئی تو دیکھا جائے گا کہ یہ نقدی ضروریات سے زائد ہے یا نہیں؟ اگر یہ نقدی ضروریات سے زائد ہے اور  کسی مصرف میں واجب الادا نہیں ہے تو   جس دن نقدی ملکیت میں آئی تھی اس دن مذکورہ خاتون نصاب مکمل ہونے کی وجہ سے  صاحبِ نصاب بنی تھیں اور اس دن سے ان کا سال شروع ہو گا اور سال پورا ہونے پر زکات کی ادائیگی لازم ہو جائے گی۔

اور اگر مذکورہ رقم کسی مصرف میں واجب الادا ہے، ضرورت سے زائد نہیں ہے تو اب بھی نصاب کے  نامکمل ہونے کی وجہ سے مذکورہ خاتون پر زکات ادا کرنا لازم نہ ہو گا۔

اور اگر مذکورہ خاتون کے پاس تین ماہ پہلے بھی ضرورت سے زائد کچھ رقم پس انداز تھی، اور مذکورہ سونا بھی تھا تو اس وقت وہ صاحبِ نصاب بن گئی تھیں جب ان کے پاس ضرورت سے زائد رقم آئی تھی، اس صورت میں صاحبِ نصاب بننے کے وقت کے حساب سے قمری سال پورا ہونے پر ان پر زکات کی ادائیگی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201662

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں