کچھ دن پہلے میری نانی کاانتقال ہوااوران کے ورثاء میں 5 بیٹیاں اور4 بیٹے ہیں،اورایک بہن ہے۔میری نانی کے پاس کچھ کیش تھا جومیرے نانا8 سال پہلے اپنی وصیت میں میری نانی کودے کرگئے تھے ان کے اخراجات کے لیے۔بتایئے کہ ان کے اس اثاثے کوکس طرح ان کے ورثاء میں تقسیم کیاجائے۔
مرحوم نانا کاکل متروکہ مال 13حصوں میں تقسیم کرکے 2،2 حصے ہرایک بیٹے کودیئے جائیں گے اورایک ،ایک حصہ ہرایک بیٹی کودیاجائے گا۔یعنی سوروپے میں سے 15.38روپے ہرایک بیٹے کواور7.69روپے ہرایک بیٹی کوملیں گے۔
اگر نانا اور نانی کے ورثاء یہی ہوں اور اس کے علاوہ کوئی اور نہ ہو تو جو کیش رقم نانا نے نانی کو دینے کی وصیت کی تھی وہ بھی درج بالا تناسب سے تقسیم کردی جائے۔
فتوی نمبر : 143704200007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن