کیا نابالغ لڑکا عورتوں کی امامت کرسکتا ہے ؟نیز اس صورت میں اقامت کون کرے گا اورا گر نا محرم عورت بھی شامل ہوں تو ان کے لیے کیا انتظام ہوگا؟
نابالغ لڑکے کے پیچھے بالغ مرد یا عورت کی نماز درست نہیں۔ نیز عورتوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ گھروں میں انفرادی طور پر نماز ادا کریں، ان کے حق میں یہی افضل ہے، اور اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں اسی میں پورا اجر عطا فرمائیں گے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 583):
"(قوله: بأي وجه كان) أي سواء كان لفقد أهلية الإمام للإمامة كالمرأة و الصبي."
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144109200182
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن