بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نابالغ لڑکا عورتوں کی امامت کرسکتا ہے؟


سوال

کیا نابالغ لڑکا عورتوں کی امامت کرسکتا ہے ؟نیز اس صورت میں اقامت کون کرے گا اورا گر نا محرم عورت بھی شامل ہوں تو ان کے لیے کیا انتظام ہوگا؟

جواب

نابالغ لڑکے کے پیچھے بالغ مرد یا عورت کی نماز درست نہیں۔ نیز عورتوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ گھروں میں انفرادی طور پر نماز ادا کریں، ان کے حق میں یہی افضل ہے، اور اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں اسی میں پورا اجر عطا فرمائیں گے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 583):

"(قوله: بأي وجه كان) أي سواء كان لفقد أهلية الإمام للإمامة كالمرأة و الصبي."

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200182

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں