غسلِ جنابت کے دوران ناف میں ایک دفعہ گیلی انگلی گھمالی اور تفصیلًا دھونا بھول گیا، غسل سے فارغ ہونے کے بعد یاد آیا تو ناف میں پانی ڈال لیا، مزید یہ کہ یہ پانی بہتا ہوا کپڑوں میں لگ گیا، کیا غسل ہو گیا؟ کیا کپڑے ناپاک ہو گئے؟
غسلِ جنابت میں ناف کا دھونا فرض ہے، لہذا اگر پیٹ وغیرہ پر پانی بہانے کے دوران ناف میں پانی نہیں پہنچا تھا تو صرف گیلی انگلی پھیرنا کافی نہیں تھا، البتہ غسل سے فارغ ہونے کے بعد یاد آنے پر جب ناف میں پانی ڈال کر اسے دھولیا تو اس سے غسل درست ہوگیا، اور اس پانی کےکپڑوں پر لگنے سے کپڑے ناپاک نہیں ہوئے۔
الفتاوى الهندية (1 / 14):
"وَيَجِبُ إيصَالُ الْمَاءِ إلَى دَاخِلِ السُّرَّةِ. وَيَنْبَغِي أَنْ يُدْخِلَ أُصْبُعَهُ فِيهَا لِلْمُبَالَغَةِ، كَذَا فِي مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ."
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (1 / 98):
"إذَا تَوَضَّأَ و اغتسل وَبَقِيَ على يَدِهِ لُمْعَةٌ فَأَخَذَ الْبَلَلَ منها في الْوُضُوءِ أو من أَيِّ عُضْوٍ كان في الْغُسْلِ وَغَسَلَ اللُّمْعَةِ يَجُوزُ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201170
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن