بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیسویں روزے کو غروب کے تین گھنٹے بعد اعتکاف میں بیٹھنا اور اس سے محلہ والوں کی سنت ادا ہونا


سوال

ہمارے گاؤں میں اکیسویں رات کے کچھ حصہ (تقریباًتین  گھنٹے) گزرجانے کے بعد اعتکاف شروع کیا جب کہ اعتکاف کاوقت اکیسویں کی مغرب سےشروع ہوتا ہے اور یہ شخص تین گھنٹے دیری سے اعتکاف شروع کررہاہے تو کیا اس کا اعتکاف مسنون ادا ہوگا؟ اور کیا گاؤں والے اعتکاف مسنون کے ترک کے گناہ سے بری الذمہ ہوں گے؟

جواب

سنت اعتکاف کا وقت رمضان المبارک کی بیسویں تاریخ کو سورج غروب ہوتے ہی شروع ہوجاتا ہے، اس لیے معتکف کو سورج غروب ہونے سے پہلے نیت کرکے اعتکاف کی جگہ میں داخل ہونا ضروری ہے،   اگر اکیسویں شب میں مغرب کی نماز کے بعد  (یعنی بیسویں روزے کا سورج غروب ہونے کے بعد) اعتکاف شروع کیا  تو یہ مسنون اعتکاف نہیں ہوگا، بلکہ نفلی اعتکاف ہوجائے گا۔

اگر مذکورہ شخص کے علاوہ گاؤں میں کوئی شخص بیسویں روزے کا سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف بیٹھا ہو تو گاؤں والے کی طرف سے سنتِ کفایہ ادا ہوگئی، البتہ مذکورہ شخص کا سنت اعتکاف نہیں ہوا۔ اور اگر اس شخص کے علاوہ کوئی ایک شخص بھی مسنون اعتکاف میں نہ بیٹھا ہو تو  تمام گاؤں والے  اس سنت کے چھوڑنے والے ہوں گے، اب اس پر توبہ واستغفار کی جائے اور آئندہ اس کا اہتمام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202998

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں