میرے شوہر کو وراثتی جائیداد سے 90 لاکھ روپے ملے ہیں دسمبر 2019 میں جو کہ بینک میں ہیں، اس پر سال نہیں گزرا ہے، اس پر کتنی زکاۃ ہوگی؟
واضح رہے کہ صاحبِ نصاب کو سال کے درمیان مال ملے تو اس درمیان میں ملنے والے مال پر الگ سے سال گزرنا شرط نہیں ہے، بلکہ جب اس کا زکاۃ کا سال مکمل ہو اور درمیان میں حاصل شدہ مال موجود ہو تو درمیان میں ملے ہوئے مال کا حساب بھی زکاۃ میں کیا جائے گا۔
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے شوہر پہلے سے صاحبِ نصاب تھے تو زکاۃ کا سال مکمل ہونے کے بعد مذکورہ رقم کی زکاۃ نکالنا لازم ہوگی اور وہ 225,000 (دو لاکھ پچیس ہزار) روپے ہے۔ اور اگر آپ کے شوہر پہلے سے صاحبِ نصاب نہیں تھے تو اس رقم پر(اگر اتنی ہی مقدار میں اگلے سال تک رہے) سال گزرنے کے بعد اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا، ورنہ سال پورا ہونے پر جتنی رقم موجود ہوگی اس کا ڈھائی فیصد بطورِ زکاۃ ادا کرنا واجب ہوگا۔
نیز زکاۃ میں قمری (چاند کے اعتبار سے) سال کا اعتبار ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200549
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن