بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چار بیٹیوں کی صورت میں تقسیم وراثت کا طریقہ


سوال

اگر باپ کا انتقال ہوگیا ہو اس کی صرف چار بیٹیاں ہوں، ماں کا بھی انتقال ہوگیا ہو تو وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ تین بیٹیاں شادی شده ہیں جبکہ ایک غیر شادی شدہ - ماں اور باپ دونوں کے والدین زندہ نہیں ہیں.

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مرحوم کا کوئی بیٹا، بھائی، بھتیجا، چچا یا چچا زاد بھائی نہ ہو تو ایسی صورت میں مرحوم کی کل جائیداد تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد اور قرضوں اور وصیت کی ادائیگی کے بعد  چار حصوں میں تقسیم کی جائے گی اور ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصہ دے دیا جائے گا۔ 

اگر مرحؤم کا کوئی بیٹا، بھائی، بھتیجا، چچا یا چچا زاد بھائی زندہ ہو تو تقسیم کا طریقہ مختلف ہو گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)(6/ 764)

  (فيبدأ بذوي الفروض) ..... (ثم بالعصبات) أل للجنس فيستوي فيه الواحد والجمع وجمعه للازدواج (النسبية) لأنها أقوى (ثم بالمعتق) ولو أنثى وهو العصبة السببية  (ثم عصبته الذكور) لأنه ليس للنساء من الولاء إلا ما أعتقن (ثم الرد) على ذوي الفروض النسبية بقدر حقوقهم   فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200390

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں