بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

30 قرآن پڑھنے کی نذر مانی، پھر پیسے دے کر پڑھوائے


سوال

ایک غنی عورت  نے  30  قرآن  مجید کسی کام کے لیے مانے ہیں ، وہ کام ہو گیا اب وہ خود اتنا نہیں پڑھ سکتی،  اس نے اپنے کزن قاری صاحب کو  30000 روپے  دیے اور کہا کہ میری جگہ آپ تلاوت کر دیں ۔قاری صاحب مسکین ہیں اور مستحقِ زکات ہیں اور انہوں نےاس ذمہ داری کو قبول کیا اور قرآن مجید  30  بار اس عورت کی جگہ پڑھ دیا ۔اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  30  مرتبہ قرآن کی تلاوت کی نذر ماننے سے نذر منعقد نہیں ہوتی؛  لہذا یہ  30  قرآن پڑھنے  کی نذر پوری کرنا لازم نہیں ہے،  اور نہ ہی قاری صاحب کا اس تلاوت کے عوض 30،000 روپے لینا درست ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 738):

"(قوله: لم يلزمه) وكذا لو نذر قراءة القرآن، و علله القهستاني في باب الاعتكاف بأنها للصلاة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200711

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں