بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جمادى الاخرى 1446ھ 04 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

تین طلاق کے بعد رجوع کرنا جائز نہیں


سوال

میرے شوہر نے مجھے غصہ کی حالت میں تین مرتبہ طلاق دی ا ور ہر مرتبہ یہ کہا :"میں تمہیں طلاق دیتا ہوں"۔

اب کیا حکم ہے ہم ساتھ ر ہ سکتے ہیں؟

جواب

اگر واقعۃ آپ کے شوہر نے غصہ کی حالت میں  آپ کو  مذکورہ الفاظ سے تین طلاقیں دی ہیں تو   تینوں طلاق واقع ہوچکی ہیں، آپ  اپنے شوہر پر حرمتِ  مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہیں ،  رجوع جائز نہیں، نیز تجدیدِ نکاح کی بھی اجازت نہیں ہے، عدت کے گزرنے کے بعد آپ  دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوں گی، البتہ  دوسری جگہ نکاح کرنے  اور  حق زوجیت ادا کرنے کے بعد   دوسرا شوہر   از خود طلاق دے دیتاہے یا اس کا انتقال ہوجاتاہے اور اس کی عدت بھی گزر جاتی ہے تو پہلے شوہر سے   نکاح  جائز ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإن كان الطلاق ثلاثًا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجًا غيره نكاحًا صحيحًا."

(کتاب الطلاق، الباب السادس ،ج :۱ ،  ص : ۴۷۳، ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144603100669

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں