محترم میں ایک گورنمنٹ پرائمری استاد ہوں میرے پاس نقد رقم 3لاکھ روپے ہے،کرایہ کے گھر میں رہتا ہوں ،ماں باپ کا ملکیتی جائداد ابھی تک ہمارے نام نہیں ،پچھلے کئی سال سے قربانی کی ہے،سوال یہ ہے کہ مجھ پر قربانی واجب ہے۔
آج کل (ذوالحجہ 1441ھ) میں قربانی کے نصاب کے مطابق 3 لاکھ روپے نقد رکھنے والے پر قربانی واجب ہے۔
الفتاوى الهندية (1/ 191):
"وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان". فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200498
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن