ایک ہی پارہ 2 افراد کا ایک ہی وقت میں پڑھنا کیسا ہے، صرف اس لیے کہ سپارہ جلدی ختم ہوجائے؟ رہنمائی فرمائیں!
قرآنِ مجید کو آہستہ آہستہ، ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا چاہیے،باقی (قرآن خوانی وغیرہ میں) ایک وقت میں ایک فرد پارہ مکمل کرے یا دو افراد مل کر ایک پارہ مکمل کریں،دونوں صحیح ہیں، تو اس میں شرعًا کوئی مضائقہ نہیں ہے،پورا پار ہ پڑھنا شرعًا لازم نہیں ہے ۔
الجامع لاحکام القرآن میں ہے:
"و الترتيل في القراءة هو التأني فيها والتمهل وتبيين الحروف والحركات تشبيها بالثغر المرتل، وهو المشبه بنور الأقحوان، وهو المطلوب في قراءة القرآن، قال الله تعالى:" ورتل القرآن ترتيلا......"
(باب كيفية التلاوة لكتاب الله تعالى، وما يكره منها وما يحرم، واختلاف الناس في ذلك،ج1،ص17،ط؛دار الکتب المصریۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406100931
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن