2023ء میں روزے کا فدیہ کیا ہے ، تفصیل سے بتا دیں !
گندم :250 روپے
جو : 460روپے
کھجور :1,470روپے
کشمش:2,630روپے
آپ اپنے علاقے میں ان اجناس کی مقررہ مقدار کی بازاری قیمت معلوم کر کے اپنی حيثيت كے مطابق صدقہ فطر ادا کریں ،مقادیر کی تفصیل درج ذیل ہے:
1:گندم نصف صاع یعنی پونے دو کلو یا اس کی بازاری قیمت ۔
2: جو ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے۔
3:کھجور ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے۔
4:کشمش ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے،
نوٹ 1:مذکورہ چار اجناس میں سے کسی ایک کی بازاری قیمت فقیر کی حاجت پورا کرنے کے لیے صدقہ فطر کے طور پر دینا زیادہ بہتر ہے ۔
2:مذکورہ بالااشیاء کی قیمتوں کا اندازہ مؤرخہ 5رمضان 1444ھ مطابق 27مارچ 2023 کے نرخ کے حساب سے کیا گیا ہے ۔قیمتوں میں آئے روز اضافہ کی وجہ سے صدقۃ الفطر کی ادائیگی کے وقت ان اشیاء کی قیمتیں معلوم کر کے صدقہ فطر ادا کریں ۔
صحیح بخاری میں ہے :
"عن عياض بن عبد الله بن سعد بن أبي سرح العامري : أنه سمع أبا سعيد الخدري رضي الله عنه يقول:"كنا نخرج زكاة الفطر، صاعا من طعام، أو صاعا من شعير، أو صاعا من تمر، أو صاعا من أقط،أو صاعا من زبيب."
(کتاب الصوم،باب صدقة الفطر صاع من طعام،ج:2،ص:131،ط:دارالفكر)
سننِ نسائی میں ہے :
"عن ابن عباس قال:"ذكرفي صدقةالفطرقال:صاعامن برأوصاعامن تمرأوصاعامن شعيرأوصاعامن سلت."
(كتاب الزكاة،باب مكيلةصدقة الفطر،ج:5،ص:51،ط:المكتبة النجارية بالقاهره)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"وانما تجب صدقة الفطر من اربعة اشیاء من الحنطة و الشعیر والتمر و الزبیب."
(باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط:مکتبة حقانیة)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وھی نصف صاع من بر او صاع من شعیر او تمر."
(باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط:مکتبة حقانیة)
مراقی الفلاح میں ہے:
"ويجوز الفطر لشيخ فان وعجوز فانية وتلزمهما الفديةلكل يوم نصف صاع من بر."
(کتاب الصوم ، فصل فی العوارض،ص: 259 ط : المكتبة العصرية)
فتاوی شامی میں ہے:
"ودفع القیمة ای الدراھم افضل من دفع العین علی المذھب المفتی به،لان العلة فی افضلیة القیمة کونھا اعون علی دفع حاجة الفقیر."
(باب صدقة الفطر،ج:2،ص:366،ط:ایچ ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408102564
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن