بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 ذو الحجة 1446ھ 24 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

دو سال علیحدگی کی صورت میں طلاق کا حکم


سوال

میری بیوی اور میرے درمیان علیحدگی  کو دو سال ہو گئے ہیں، میں طلاق بھی نہیں دی  نہ خلع  دی ہے، لیکن میرے سسرال  والوں کا ماننا یہ ہے کہ  علیحدگی کو دو سال ہو جانے کی وجہ سے طلاق واقع ہو چکی ہے کیا شرعی  طور پر میری بیوی کو طلاق واقع ہو چکی ہے یا وہ بدستور میراےنکاح میں ہے؟

جواب

سائل  نے اپنی بیوی کے لیے  نہ طلاق کے الفاظ استعمال  کیے ہیں اور نہ ہی دونوں کے درمیان خلع کا کوئی معاملہ ہوا ہے  تو اتنا عرصہ ایک دوسرے سے  دور رہنے کی وجہ سے  از خود کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی  اور نہ نکاح پر کوئی اثر پڑا ہے، دونوں کا نکاح بدستور قائم ہے  ۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"قوله وركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالة على معنى الطلاق من صريح أو كناية فخرج الفسوخ على ما مر، وأراد اللفظ ولو حكما ليدخل الكتابة المستبينة وإشارة الأخرس والإشارة إلى العدد بالأصابع في قوله أنت طالق هكذا كما سيأتي."

(كتاب الطلاق،ركن الطلاق،ص:230،ج:3،ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144610100871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں