میں نے دوکان کرایہ پر لی ہے اور دکان کے مالک کو دو لاکھ روپے ایڈوانس میں دیا ہے جس کو پیشگی کہتے ہیں تو کیا اس دو لاکھ روپے پر بھی زکوۃ دینی ہو گی؟
بطورِ ایڈوانس /زر ضمانت کے طور پر مالکِ دکان کے پاس جمع کرائی گئی رقم اصل مالک (کرایہ دار) کی ہی ملکیت ہوتی ہے، اور مسئولہ صورت میں چوں کہ یہ رقم نصاب سے زائد ہے؛ لہذا اس کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہے،اگر ادا نہیں کی تو وصول ہوجانے کے بعد گزشتہ تمام سالوں کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار (2 / 266):
"(ولو كان الدين على مقر مليء ... ( فوصل إلى ملكه لزم زكاة ما مضى )". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144110200967
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن