بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۂ صف کی تیرھویں آیت کی صحیح ادائیگی کیا ہے؟


سوال

 یہ آیت (پارہ نمبر: 28، سورة الصف کی آیت نمبر:13) میں نے مختلف جگہوں پہ دو الگ الگ طریقوں سے لکھی ہوئی پڑھی ہے،  مجھے اب یہ سمجھ نہیں آرہی کہ درست آیت کون سی ہے؟ مہربانی فرماکر درستگی فرما دیں:

1." وَأُخْرَىٰ تُحِبُّونَهَا نَصْرٌ مِّنَ اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ ."﴿الصف: ١٣﴾

2. "وَأُخْرَىٰ تُحِبُّونَهَا نَصْرٌ مِّنَ اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ." ﴿الصف: ١٣﴾

پہلی آیت میں"نَصۡرٌ مِّنَ اللّٰه" ’’ر‘‘ کو تشدید کے ذریعہ سے ’’م‘‘ سے ملایا گیا ہے اور ’’م‘‘ کے اوپر تشدید اور زبر ہے، اور دوسری جگہ پہ "نَصْرٌ مِنَ اللّٰه"’’ر ‘‘کو ’’م‘‘ کے ساتھ تشدید کے ذریعے نہیں ملایا گیا اور’’ م‘‘ کے نیچے زیر ہے، براہ کرم درستگی فرما دیں؛ تاکہ میں درست آیت پڑھ کر گناہ کبیرہ سے بچ سکوں ایسا نہ ہو کہ میں اَن جانے میں غلط آیت پڑھ کر گناہ میں مبتلا رہوں۔

جواب

اگر تنوین کے بعد اگلے کلمے کا پہلا حرف میم ہو تو لکھنے میں تشدید کی علامت لکھ کر تنوین کو میم سے ملایا جاتا ہے،اور تشدید کے ساتھ زیر لکھنے کے دو طریقے رائج ہیں: (1) حرف کے اوپر تشدید کی علامت لگاکر حرف کے نیچے زیر لکھنا (2) حرف کے اوپر تشدید کی علامت لگاکر تشدید کے نیچے حرف سے اوپر زیر لکھنا، لہذا آیت مذکورہ کو کتابت میں ’’نصر‘‘ کی تنوین والی ’’راء‘‘ کو  میم کے ساتھ تشدید کی علامت لکھ کر ملایا جائے گااور حرف کے اوپر تشدید کے نیچے یا حرف کے نیچے زیر لکھنا دونوں طرح درست ہے۔ 

نیز ادائیگی حروف کی تصحیح کے لیے بہتر ہے کہ کسی صحیح قرآن پڑھنے والے حافظ یا قاری سے رجوع کرکے عملی طور پر تصحیح کرالیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101313

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں