ایک عورت کو کافی ٹائم سے حیض نہیں آرہا تھا، پھر اس کو حیض شروع ہوا اور تقریبا 15 دن تک آیا پھر وہ بند ہوگیا، پھر اگلے مہینے حیض آیا اور 7 دن بعد بند ہوگیا (یعنی اس عورت کی حیض کی کوئی متعین مدّت نہیں ہے ) پھر 12 دن کی پاکی رہی پھر اب واپس خون آنے لگا ، اب اس خون کا کیا حکم ہے ؟حیض ہوگا یا استحاضہ؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ عورت کو پہلے 15 دن جو خون آیا ہے اس میں سے 10 دن حیض کے ہوں گے اور 5 دن استحاضہ کے، پھر اگلے مہینے جو سات دن خون آیا ہے وہ حیض کے شمار ہوں گے، البتہ اب جو خون آیا ہے وہ 12 دن بعد آیا ہے جبکہ دو حیضوں کے درمیان کم از کم 15 کا فاصلہ ہونا ضروری ہے، لہذا یہ خون کتنے دن جاری رہا اس کی تفصیل بتاکر اس کا حکم معلوم کرلیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يوما) ولياليها إجماعا (ولا حد لأكثره)."
(كتاب الطہارت، باب الحیض، ج:1، ص:284، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503100673
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن