بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام پانچویں رکعت کے لیے کھڑا یوجائے تو مقتدی کیا کریں؟


سوال

اگر بندہ امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو  اور امام غلطی سے زائد رکعت کے لیے کھڑا ہو جا ئے، مثلاً چار رکعت کی نماز میں امام پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے اور مقتدی کے لقمہ دینے کے باوجود بھی امام واپس نہ لوٹے اور پانچویں رکعت کا رکوع کر دے تو مقتدی سلام پھیر کر نماز پوری کر لے تو کیا ایسی صورت میں مقتدی کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر  امام بھول کر پانچویں رکعت کے  لیے کھڑا ہو جائے تو مقتدی کھڑا نہ ہو،  بلکہ امام کا انتظار کرے،  اگر امام پانچویں رکعت کے سجدہ کر لینے سے پہلے لوٹ آیا اور وہ قعدہ  آخرہ کر چکا تھا تو مقتدی بھی اس کا ساتھ دے اور اس کے ساتھ  سلام پھیر دے اور اس کے ساتھ  سجدہ سہو کرے اور اگر امام نے پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو مقتدی تنہا سلام پھیردے، اس کی نماز ہوجائے گی۔

اور اگر امام نے قعدہ آخرہ نہیں کیا تھا اور وہ پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے لوٹ آیا  تب تو مقتدی اس کا ساتھ دے،  لیکن اگر پانچویں رکعت کا سجدہ کر لیا تو امام اور مقتدی سب کی نماز فاسد ہو جائے گی، سب نئے سرے سے پڑھیں گے‘‘. (عمدۃ الفقہ ، سید زوار حسین شاہ صاحب : 2/ 218 زوار اکیڈمی پبلیکشنز)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 12):
"وأربعة لايتبع فيها: زيادة تكبير عيد، أو جنازة، وركن، وقيام لخامسة. 

(قوله: وقيام لخامسة) داخل تحت قوله: وركن، تأمل. قال في شرح المنية: ثم في القيام إلى الخامسة إن كان قعد على الرابعة وينتظره المقتدي قاعدًا، فإن سلم من غير إعادة التشهد سلم المقتدي معه وإن قيد الخامسة بسجدة سلم المقتدي وحده؛ وإن كان لم يقعد على الرابعة. فإن عاد تابعه المقتدي، وإن قيد الخامسة فسدت صلاتهم جميعًا، ولاينفع المقتدي تشهده وسلامه وحده. اهـ". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202610

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں