کسی کے ذمہ میں فرض روزے کی قضا ہے تو وہ ١٥ شعبان کا روزہ رکھ کر اسکے ساتھ قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے کہ نہیں؟
قضا روزوں اور نفلی روزوں کی مستقل الگ الگ حیثیت ہے، ایک ہی روزے میں دونوں روزوں کی نیت کرنا درست نہیں، جس شخص کے ذمہ رمضان کے فرض روزوں کی قضا ہو اُس کے لیے بہتر یہی ہے کہ قضا روزہ رکھتے وقت نفل کے بجائے قضا ہی کی نیت کرے ، تاہم اگر کوئی شخص پندرہ شعبان یا کسی اور نفلی روزوں کے ساتھ رمضان کے روزے کی قضا کی نیت کرتا ہے تو وہ صرف قضا ہی کا شمار ہو گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا نوى قضاء بعض رمضان، والتطوع يقع عن رمضان في قول أبي يوسف - رحمه الله تعالى -، وهو رواية عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - كذا في الذخيرة."
(الفتاوى الهندية، کتاب الصوم، الباب الثانی فی رؤیۃ الھلال، ج:1، ص:197، ط:دار الفكر بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508101907
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن