بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیعت کی ضرورت


سوال

میری عمر 32 سال ہے, مگر میں ابھی تک بیعت نہیں لے سکی. جب بھی ارادہ کرتی تھی اور ہوں تو کچھ ایسا ہوتا ہے کہ میں نہیں لے پاتی ؟

جواب

اصل مقصود اصلاحِ نفس و اَعمال ہے، اور  ’’بیعت‘‘  کا مقصد بھی یہی ہے،  جس اللہ والے (پابندِ شریعت بزرگ) کے بیانات یا ملفوظات سے آپ کے اندر گناہوں سے توبہ کرنے کا داعیہ پیدا ہو، آخرت کا خوف دامن گیر ہو ان کے بیانات سنتی رہیں، ملفوظات پڑھتی رہیں، اور بوقتِ ضرورت اپنے محارم کے ذریعے اہلِ حق علماء سے مسائل کی راہ نمائی لیتی رہیں اور اس کے مطابق عمل کرتی رہیں۔

اگر باقاعدہ اصلاحی تعلق کے بغیر اعمال پر قائم رہنا ممکن نہ ہو اور نفس کی اصلاح نہ ہورہی ہو تو  کسی مستند متبعِ شریعت مجازِ بیعت سے شرعی طریقے سے بیعت کرلیں، معمولی عوارض پر توجہ نہ دیں، ایک موقع پر ایسا نہ ہوسکے دوبارہ کوشش کرلیں،جب تک باضابطہ بیعت کا تعلق قائم نہ ہو سکے، بیعت کے بغیر بھی اپنی اصلاح کی خاطر  محارم کے واسطے سے مشورہ کرتی رہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201508

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں