بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

12تولہ سونا اور 3 تولہ چاندی کی زکوۃ ادا کرنے کا طریقہ


سوال

 میرے پاس 12 تولہ سونا اور تین تولہ چاندی ہے تو زکوۃ کتنی بنے گی ؟برائے کرم سونے اور چاندی کے موجودہ ریٹ کے حساب سے پاکستانی روپیہ میں بتائیں۔

جواب

 صورت مسئولہ  میں سونا اور چاندی دونوں کی مجموعی مالیت کا چالیسواں حصہ(یعنی ڈھائی فیصد) زکوۃ ادا کرنا واجب  ہے۔

 12تولہ سونا(24کیرٹ) اور 3تولہ چاندی کی مجموعی مالیت کراچی میں23فروری2022ءکو1526337روپےبنتی ہے،تواس حساب سے اس کا چالیسواں حصه (ڈھائی فیصد)،یعنی38158.425روپے زکوۃ ادا کرنا لازم ہے۔

لیکن اگر آج کل میں زکوۃ ادا نہیں کی گئی یا سائل جس جگہ رہائش پذیر ہے،وہاں سونے چاندی کی قیمت کراچی کی قیمت سے مختلف ہو،تو پھر زکوۃ کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہوگا کہ زکوۃ کی ادائیگی کے وقت  12تولہ سونااور3تولہ چاندی کی مجموعی مالیت لگالی جائے اور اس  کا چالیسواں( یعنی ڈھائی فیصد )حصہ زکوۃمیں دے دیا جائے۔

اللباب فی شرح الکتاب میں ہے:

"(الزكاة واجبة في عروض التجارة، كائنة ما كانت) ... (إذا بلغت قيمتها نصاباً من الورق أو الذهب، يقومها) صاحبها (بما هو أنفع للفقراءوالمساكين منهما) : أي النصابين؛ احتياطاً لحق الفقراء، حتى لو وجبت الزكاة إن قومت بأحدهما دون الآخر قومت بما تجب فيه دون الآخر."

(کتاب الزكوة، باب زكوة العروض، ج:1، ص:149، ط:ألمكتبة العلمية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وتضم ‌قيمة ‌العروض إلى الثمنين والذهب إلى الفضة قيمة كذا في الكنز."

(كتاب الزكوٰة، الباب الثالث، الفصل الثانی، ج:1، ص:178، ط:رشيديه)

وفیہ ایضاً:

"تجب في كل مائتي درهم ‌خمسة ‌دراهم."

(كتاب الزكوٰة، الباب الثالث، الفصل الأول، ج:1، ص:179، ط:رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307101025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں