ميرے دوست نے اپنی بیوی سے کہا : "ایک۔۔دو۔۔تین۔تم مجھ پر طلاق" تو کیا طلاق ہوگئی، اب کیا کریں؟
صورتِ مسئولہ میں ایک دو تین یہ جملہ لغو شمار ہوگا ، تم مجھ پر طلاق ہو؛ اس جملہ سے ایک طلاقِ رجعی واقع ہوگئی ہے، دورانِ عدت شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہوگا، البتہ عدت کے دوران رجوع نہ کرنے کی صورت میں عدت کی تکمیل کے ساتھ ہی مذکورہ شخص کی بیوی اس کے نکاح سے آزاد ہوجائے گی، تاہم باہمی رضامندی سے نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح جائز ہوگا، بہر صورت آئندہ مذکورہ شخص کو صرف دو طلاق کا حق حاصل ہوگا۔
عدت تین ماہواریاں گزرنا ہے، اور اگر عورت حاملہ ہو تو عدت بچے کی پیدائش تک ہے، اور اگر عورت کو ایام نہ آتے ہوں تو عدت تین ماہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201590
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن