میرے اوپر جو قرضہ ہے وہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ ہے، جب کہ میں ابھی قرضہ ادا نہیں کر سکتی اور جو زکوٰۃ کی رقم ہے وہ میں نے جمع کی ہے، میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ میں قرض ادا کروں، جو سونا میرے پاس موجود ہے وہ 12 تولے سے زیادہ ہے تو کیا میرے اوپر زکوٰۃ لازم ہوگی ؟
اگر آپ کی ملکیت میں موجود سونا بارہ تولے سے زیادہ ہے اور قرض ایک لاکھ روپے ہے تو ایسی صورت میں آپ کے اوپر زکات لازم ہو گی، فی الوقت رقم کی صورت میں قرض کی ادائیگی سے عاجز ہونا زکات کے وجوب کے لیے مانع نہ ہوگا، ہاں زکات کا حساب کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے قرض کو منہا کرنا ہوگا، یعنی بارہ تولہ سونے کی مجموعی مالیت میں سے ایک لاکھ روپے منہا کرکے بقیہ رقم پر زکات واجب ہوگی۔ اگر نقد رقم فی الوقت موجود نہیں ہے تو جیسے جیسے آتی رہے اس وقت سونے کی مارکیٹ ویلیو معلوم کرکے زکات ادا کرتی رہیں، اور جتنا جلد ہوسکے زکات ادا کردیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200235
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن