مجھے سسرال کی طرف سے 11 تولے سونا ملا اس پر کس حساب سے زکوٰۃ ہو گی؟
واضح رہے کہ سونا اگر سسرال کی طرف سے ملکیتاًدیا ہے تو اس پر زکوۃ واجب ہے ، لہذاجس دن سونےکی زکوٰۃ ادا کی جائے گی اس دن 11 تولہ کی قیمت فروخت کا اعتبار کر کے اس کا چالیسواں حصہ ( ڈھائی فیصد)یا موجودہ سونے کا چالیسواں حصہ ادا کرنا لازم ہوگا،اور اگر ملکیتاًنہیں دیا تو شوہر یا دینے والے پر زکاۃ آئے گی ۔لہذااسکی ملکیت کا ابہام دور کرکے زکاۃکی ادا ئیگی کا مسئلہ حل کیا جائے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وأما مقدار الواجب من هذا النصاب فما هو مقدار الواجب من نصاب الذهب والفضة وهو ربع العشر."
(بدائع الصنائع ، كتاب الزكوة، ص:21، ج:2، ط:سعيد)
وفیہ ایضا:
"وإنما له ولاية النقل إلى القيمة يوم الأداء فيعتبر قيمتها يوم الأداء، والصحيح أن هذا مذهب جميع أصحابنا؛ لأن المذهب عندهم أنه إذا هلك النصاب بعد الحول تسقط الزكاة سواء كان من السوائم أو من أموال التجارة."
(بدائع الصنائع ، كتاب الزكوة، ص:22، ج:2، ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن